برطانیہ کے تاریخی شہر کیمبرج میں ایک اور تاریخ رقم ہوئی ہے۔ یہاں برطانیہ اور یورپ کی پہلی ’ایکو فرینڈلی‘ یا ماحول دوست مسجد تعمیر کی گئی ہے جسے اب عام نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
23 ملین پاؤنڈ کی لاگت سے بنائی جانے والی کیمبرج سینٹرل مسجد تقریباً بارہ برس زیرِ تعمیر رہی۔ اس مسجد کے آرکیٹکٹ کہتے ہیں کہ یہ 21 ویں صدی کے برطانیہ میں ‘اسلام کا ثقافتی’ پل ثابت ہو گی۔
مسجد کی ٹرسٹ کے ترجمان ڈاکٹر عبدالحکیم کہتے ہیں کہ ایک اندازے کے مطابق کیمبرج کے 6000 مسلمان رہائشی شہر میں بنائی گئی پرائیوٹ رہائش گاہوں، چھوٹی چھوٹی مساجد یا گنجائش سے زیادہ بھرے ہوئے اسلامک سینٹروں میں نماز ادا کرتے تھے، اس لیے کیمبرج میں ایک مکمل مسجد کی اشد ضرورت تھی۔
مسجد کی تعمیر کی مخالفت
اس مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے یہاں کے مسلمانوں کو ایک لمبا انتظار کرنا پڑا اور راستے میں کئی مسائل بھی آئے۔ پہلے تو کیمبرج جیسے پھلتے پھولتے شہر میں اتنی بڑی جگہ کا حصول ہی ایک بڑا مسئلہ تھا، پھر اتنے بڑے پراجیکٹ کے لیے رقم، لیکن سب سے بڑا مسئلہ اتنی بڑی مسجد کی شہر کے بیچوں بیچ تعمیر کی مخالفت تھی۔
سنہ 2011 میں مسجد کے قریب گھروں میں نامعلوم افراد نے پمفلٹ تقسیم کیے جن پر لکھا تھا کہ اس کی مخالفت کریں کیونکہ اس سے اس جگہ پر بہت زیادہ ہجوم ہو جائے گا۔ یہاں رہنے والوں کو یہ بھی تشویش تھی کہ یہاں بڑی اونچی عمارت تعمیر کی جائے گی، لیکن جب انھیں بتایا گیا کہ ایسا کچھ نہیں تو بہت کم لوگوں نے اس کی مخالفت کی۔ کیمبرج سٹی کونسل کے مطابق اس کو مسجد کے منصوبے کی مخالفت میں 50 خط ملے جبکہ اس کی حمایت میں 200 خط موصول ہوئے۔
(Courtesy: بی بی سی)